Thursday, June 13, 2013

عقاب


عقاب ایک ایسا پرندہ ہے جس کی کئی قسمیں ہیں یا یوں کہئے کہ اسے کئی ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ باز ، شاہین اور عقاب۔ اس پرندے کو اپنی کچھ خوبیوں کی وجہ سے پرندوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔  ان خوبی میں سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ یہ آسمان کی بلندی سے زمین پر باریک اور چھوٹے سے چھوٹے  شکار کو آسانی سے دیکھ لیتا ہے گویا کہ اس کی نظر تمام پرندوں میں سب سے تیز ہے۔ اس کی دوسری خوبی یہ ہے کہ یہ اونچی یعنی بلند جگہوں پر گھر بناتا ہے تاکہ وہ اور اُس کے  بچے محفوظ رہیں۔
عقاب کا وزن چھ کلو سے  آدھ کلو تک ہو سکتا ہے۔  عام طور پر عقاب  اپنے بھاری جسم، طاقت ور پروں،  نوکیلے پنجوں اور نوکیلی چونچ کی وجہ سے بھی باقی پرندوں سے مختلف ہے۔ اس کی چونچ ۳۹ انچ تک لمبی ہو سکتی ہے۔ اپنی خاص بناوٹ کی وجہ سے یہ اپنے شکار کو چند سیکنڈ میں ادھیڑ کر رکھ دیتا ہے۔
کھانے میں اسے گوشت بہت پسند ہے چاہے کبوتر کا ہو یا خرگوش کا۔ اپنے جسم کے مطابق عقاب چڑیا ،کبوتراور خرگوش تک کا شکار کرتا ہے  ۔ اسی طرح باقی پرندے بھی اگر اس کی نظر میں آ جائیں تو  اس سے بچ نہیں سکتے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ عقاب سانپ کو بھی پکڑ لیتا ہے اور اُڑتے ہوئے کھا لیتا ہے۔
دنیا میں اس وقت عقاب کی  ساٹھ سے زیادہ قسمیں پائی جاتی ہیں۔ جو دنیا کے تقریبا تمام حصوں میں موجود ہیں۔
آج کے اس دور میں عقاب کی نسلیں تیزی سے ختم ہو رہی ہیں ۔ اسے سب سے بڑا خطرہ موسم سے ہے  اور دوسرا انسان سے جو اسے اپنا شکار بناتے ہیں۔ لوگ عقاب کو پالتے ہیں اور پرندوں کا شکار کرنے کی تربیت دیتے ہیں۔ شکاری عقاب پرندے کا شکار کرتا ہے  اور اسے بغیر کھائے اپنے مالک کےحوالے کر دیتا ہے۔
عقاب ہمیشہ سے ہی بہادری کا نشان سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ افواج میں عقاب کا نشان فخر اور بہادری کے اظہار کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ پاکستان کی  ائیر فورس یعنی فضائیہ میں بھی عقاب کا نشان استعمال کیا جاتا ہے۔
پاکستان  کے قومی شاعر علامہ اقبال نے اس پرندوں کا نام اپنی شاعری میں استعمال کیاہے۔ وہ یہ چاہتے تھے کہ جو خوبیاں شاہین میں ہیں وہ  تمام مسلمانوں میں پیدا ہو جائیں۔
عقاب ایک ایسا پرندہ ہے جو اپنے بچوں کو پیدا ہونے کے بعد آزاد چھوڑ دیتے ہیں اور ان کی حفاظت نہیں کرتے۔

No comments:

Post a Comment